تحریر: عروج سرفراز.
لاہور.
آج کے اس دور میں ہر دوسرا نوجوان ذہنی دباؤ یعنی ڈپریشن کا شکار ہے اور اُن کا ڈپریشن بھی عجیب ہے یعنی اندھیرے میں بیٹھ جانا، ایک بات کو گھنٹوں سوچنا، ڈپریشن کی بے شمار گولیاں کھانا،کسی سے بات نہ کرنا وغیرہ۔
در حقیقت ڈپریشن ایک کیفیت کا نام ہے ایسی کیفیت جب ہم خود کو ایک تنگ راستے میں کھڑا پاتے ہیں جہاں صرف اندھیرا ہی اندھیرا ہو وہاں روشنی کی کوئی کرن نظرنہیں آتی ۔ہم خود کو ماضی کی بری یاد کی دلدل میں خودکو پھنسا ہوا محسوس کرتے ہیں اور اپنے مستقبل میں بھی اُسی بری یاد کو دیکھتے ہیں ہمیں لگتا ہے کہ ہمارےمستقبل میں بھی وہی مصیبت کا سامنا کرنا ہے۔ ڈ پریشن منفی خیالات سوچنے سے نہیں ہوتا۔ بلکہ یہ ڈپریشن ہی ہے جو منفی خیالات کا سبب بنتا ہے۔
ہم افسردہ ہوتے ہیں ہم سوچتے ہیں شاید ہم کسی کام کے لیے بہتر نہیں ہم بے مقصد زندگی گزار رہے ہیں۔یعنی مایوسی کا سیاہ بادل ہمیں پوری طرح ڈھانپ دیتا ہے۔کبھی کبھی ڈپریشن میں انسان کی حالت ایسی ہو جاتی ہے کہ نہ تو اسے کسی کا ساتھ اچھا لگتا ہے نہ کسی کی آواز اچھی لگتی ہے وہ خاموشی چاھتا ہے اتنی خاموشی کہ اُسے سانس لینے کی آواز بھی بری لگتی ہے اُسے جینا مشکل لگتا ہے اور پھر وہ دلبرداشتہ ہو کر خود کشی کر لیتا ہے۔ کیا حرام موت مرنا اتنا آسان ہے ؟ ہم یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ جس پاک ذات نے ہمیں یہ زندگی دی ہے اُس نے ہمارے لیے بہت بہتر سوچ رکھا ہے۔
در حقیقت ڈپریشن ایک کیفیت کا نام ہے ایسی کیفیت جب ہم خود کو ایک تنگ راستے میں کھڑا پاتے ہیں جہاں صرف اندھیرا ہی اندھیرا ہو وہاں روشنی کی کوئی کرن نظرنہیں آتی ۔ہم خود کو ماضی کی بری یاد کی دلدل میں خودکو پھنسا ہوا محسوس کرتے ہیں اور اپنے مستقبل میں بھی اُسی بری یاد کو دیکھتے ہیں ہمیں لگتا ہے کہ ہمارےمستقبل میں بھی وہی مصیبت کا سامنا کرنا ہے۔ ڈ پریشن منفی خیالات سوچنے سے نہیں ہوتا۔ بلکہ یہ ڈپریشن ہی ہے جو منفی خیالات کا سبب بنتا ہے۔
ہم افسردہ ہوتے ہیں ہم سوچتے ہیں شاید ہم کسی کام کے لیے بہتر نہیں ہم بے مقصد زندگی گزار رہے ہیں۔یعنی مایوسی کا سیاہ بادل ہمیں پوری طرح ڈھانپ دیتا ہے۔کبھی کبھی ڈپریشن میں انسان کی حالت ایسی ہو جاتی ہے کہ نہ تو اسے کسی کا ساتھ اچھا لگتا ہے نہ کسی کی آواز اچھی لگتی ہے وہ خاموشی چاھتا ہے اتنی خاموشی کہ اُسے سانس لینے کی آواز بھی بری لگتی ہے اُسے جینا مشکل لگتا ہے اور پھر وہ دلبرداشتہ ہو کر خود کشی کر لیتا ہے۔ کیا حرام موت مرنا اتنا آسان ہے ؟ ہم یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ جس پاک ذات نے ہمیں یہ زندگی دی ہے اُس نے ہمارے لیے بہت بہتر سوچ رکھا ہے۔
Image by Gerd Altmann from Pixabay
ڈپریشن سے نمٹنے کی طرف پہلا قدم یہ ماننا ہے کہ اللہ کی ہی ذات ہے جو ہمارے تمام مسائل کو حل کر سکتی ہے ہمیں اللہ سے مدد مانگنی چاہیے دعا کرنی چاہیے کہ جو تکلیف ہم محسوس کر رہے ہیں جو گناہ ہمیں اس حال میں لائے ہیں اُنہیں الله پاک معاف کر دیں۔ میری رہنمائی کریں ۔ بے شک اللہ کسی جاندار پر اس کی ہمت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتا۔
*سورۃ البقرۃ (آیت۲۸۶* )
**"خدا کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔ اچھے کام کرے گا تو اس کو ان کا فائدہ ملے گا برے کرے گا تو اسے ان کا نقصان پہنچے گا۔ اے پروردگار اگر ہم سے بھول یا چوک ہوگئی ہو تو ہمیں نہ پکڑ۔ اے پروردگار! ہم پر ایسا بوجھ نہ رکھ جیسا تو نے ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالا تھا۔ اے پروردگار! جتنا بوجھ اٹھانے کی ہم میں طاقت نہیں اتنا ہمارے سر پر نہ رکھیو۔ اور (اے پروردگار) ہمارے گناہوں سے درگزر کر اور ہمیں بخش دے۔ اور ہم پر رحم فرما۔ تو ہی ہمارا مالک ہے اور ہم کو کافروں پر غالب فرما۔"**
مایوسی کفر ہے۔ بس یاد رکھیے کہ ﷲ ہیں نا ہمارے ساتھ، وہ وقت آنے پر سب ٹھیک کر دے گا انشاءاللہ۔۔۔!
16 Comments
Well written larki ❤️❤️
ReplyDeleteKeep it up 👍
ReplyDeleteGood 👍
ReplyDeleteMashaAllah ❤️
ReplyDeleteKeep it up..
ReplyDeleteZbardast😍
ReplyDeleteWelldone bachaa bhtt khoob
ReplyDeleteKmaal☺
ReplyDeleteit's true.We should put our trust in Allah.....
ReplyDeleteExactly Disappointment is disbelief...
ReplyDeleteThought proviking
ReplyDeleteGood 👍
ReplyDeleteبے شک اللہ پاک کی ہی زات ھے جو ھمیں اندھیرے سے نکالتی ہے ❤️
ReplyDeleteBht khoub dear,....keep it up kml kr dea tm n..😘😘😘🙋
ReplyDeleteAmeen
ReplyDeleteMai yai tu nahe kaho ge k disappointed ya depression life mai nahe Hoti or fight AP nay khud krni hai Kisi AUR nay nahe.well Arooj keep it up dear
ReplyDelete