تحریر : میحا افتخار
لاہور -
ٹھیک ہے کہ یہ اکیسویں صدی ہے اور ظاہر ہے کہ سنگل ہونے کے بارے میں تمام دقیانوسی تصورات اور خرافات کو توڑنے کا ایک بہترین وقت ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ فلمیں اور ٹیلی ویژن شوز اور ہمارے ارد گرد کے لوگ اس تصور کو ہمارے ذہن میں دھکیلتے ہیں اور یہ ہمیں سوچنے پر مجبور کرتے ہیں کہ جب تک آپ کو کوئی خاص شخص نہ مل جائے آپ واقعی خود کو "مکمل" نہیں کہہ سکتے۔ وہ ان لوگوں کی تصویر کشی کرتے ہیں جو سنگل ہوتے ہیں وہ صرف اس وقت تک اپنی زندگی کو برداشت کر رہے ہوتے ہیں جب تک کہ انہیں کوئی نہ مل جائے۔ یہ اس قدر دقیانوسی اور افسانوی ہے کہ سنگل لوگوں کو اکثر دوسرے ناخوش سمجھتے ہیں۔ جبکہ یہ تصورات بلکل درست نہیں سنگل رہنا لوگوں کو زیادہ مضبوط اور خود کفیل بناتا ہے کیونکہ جب آپ اکیلے ہوتے ہیں تو آپ کے پاس اپنے بارے میں سوچنے کا وقت ہوتا ہے۔
3 Comments
💯
ReplyDeletebas kar pagli rulaye gi kia 😓
ReplyDeleteجبکہ اس کے برعکس میں نے تو فلموں اور ڈراموں میں جوڑوں کو ہی خوار ہوتے دیکھا ہے سنگل تو بڑی آزادی سے گھوم رہے ہوتے اور فلرٹ کر رہے ہوتے۔۔۔
ReplyDelete