تحریر : زنیرہ بشیر
لاہور۔
کیا ہے مکافات عمل ؟ کیوں کہا جاتا ہے کہ یہ دنیا مکافات عمل ہے ؟ مکافات عمل دراصل ہمارے اعمال کا کا بدلہ ہے۔ وہ اعمال اچھے بھی ہوسکتے ہیں اور برے بھی۔ اچھای کا بدلہ اچھای اور برای کا بدلہ برای ہے۔ مکافات عمل ایسی حقیقت ہے جس سے انسان جان بوجھ کر انجان بنا رہتا ہے۔ دوسروں کی راہوں میں پتھر اٹھکانے والے اس بات سے بے خبر ہوتے ہیں کہ کل کو یہ پتھر جو وہ دوسروں کی راہ میں اٹکا رہے ان کے سامنے پہاڑ کی صورت میں نمودار ہوں گے۔ اللہ پاک کی اس دنیا میں جزا اور سزا کا عمل جاری ہے۔ جب مظلوم صبر کر رہا ہوتا ہے اس وقت ظالم کو مکافات عمل کے لیے تیار کیا جا رہا ہوتا ہے۔اس لیے کسی کو تکلیف اتنی ہی دیں جتنی خود برداشت کر سکتے ہیں۔
کیونکہ مکافات عمل اٹل ہے۔ اس میں دیر ممکن ہے مگر یہ ٹل جاے یہ ممکن نہیں۔ خدا کی لاٹھی بے آواز ہے۔ دوسروں کی سسکیوں کا مزا لینے والے خود بھی تماشا بن جایا کرتے ہیں۔ دوسروں کو تکلیف دے کر پھر اپنی باری کا بھی انتظار کرو کیونکہ اس دنیا میں جو کسی کو دو گے وہ لوٹ کر تمہاری طرف واپس آے گا چاہے وہ تمہارے الفاظ ہوں یا عمل۔
کیونکہ مکافات عمل اٹل ہے۔ اس میں دیر ممکن ہے مگر یہ ٹل جاے یہ ممکن نہیں۔ خدا کی لاٹھی بے آواز ہے۔ دوسروں کی سسکیوں کا مزا لینے والے خود بھی تماشا بن جایا کرتے ہیں۔ دوسروں کو تکلیف دے کر پھر اپنی باری کا بھی انتظار کرو کیونکہ اس دنیا میں جو کسی کو دو گے وہ لوٹ کر تمہاری طرف واپس آے گا چاہے وہ تمہارے الفاظ ہوں یا عمل۔
“ شرک کے بعد بدترین گناہ اللہ کی مخلوق کو تکلیف پہنچانا ہے “
کسی کو تکلیف پہنچانے کے بعد انتظار کریں مکافات عمل کا۔ یہ اللہ کا انصاف ہے اور وہ حساب لیتا ہے اپنے بندے کی تکلیف اور دل آزاری کا کیونکہ
“ بے شک اللہ بہترین انصاف کرنے والا ہے “ جو کسی کی تذلیل کر کے اپنے لیے عزت چاہتا ہے تو اللہ پاک اپنے انصاف کے ذریعے اسے ذلت دیتا ہے۔ اس لیے دوسروں کی زندگیوں کو جہنم بنانے سے پہلے اتنا ضرور یاد رکھیں کے
“ مکافات عمل کی چکی چلتی سست ہے مگر پیستی بہت باریک ہے"-
23 Comments
Great 👌🏻
ReplyDeleteheavy
ReplyDeletekamal ♥️
ReplyDeleteKamal🙌🏻❤️
ReplyDelete🥺 well said
ReplyDeleteبالکل درست۔۔۔ لیکن بعض دفعہ کچھ معاملات اگلی زندگی کےلیے بھی رکھ دیے جاتے ہیں۔
ReplyDeleteقرآن و حدیث کے ساتھ حوالہ دیں تو تحریر اور زیادہ بہتر ہو جائے گی۔
Thanks for the words...nothing is perfect but it will be by getting the words from the readers
DeleteKamal
DeleteIn short you can say... Tit for tat...
ReplyDeleteSirf iss bat ko yad bhi rakhen Jesa aap dosron se kren ge wesa hi ho ga
True👍
ReplyDelete♥️♥️♥️♥️🔥
ReplyDeleteOutstanding
ReplyDeleteKuch quots, poets, etc b add ki jati to mazeed behtr tha...
But bht intelligently working ha💕
Thanks alot
DeleteApky ilfaz Dubai ki gali gali tak ponch gaye hain♥️🔥
ReplyDeleteZabardust 🔥
ReplyDeleteExcellent sir
ReplyDeleteKamal ha par aj Kal log makafat E Amal ko bhuly bethy ha
ReplyDeleteMasha Allah..❤
ReplyDeleteMore power to you girl..😇
Great mashaAllah
ReplyDeleteLines shows how kind hearted u r and hv firm faith on Allah...may these lines will allow the readers to know and get saved themselves from Allah's wrath....Good piece of thoughts
ReplyDeleteSaii kaha
ReplyDeleteYou are free to the choice that you want, but you are not free from the consequences of that choice. That choice you make today may break or make your family in future...nice work girl
ReplyDeleteZabardast
ReplyDelete